Fatal Animals and Insects Bite Treatment Home Remedies - Smart Life -->

Be Happy!

What's New?

Post Top Ad

Wednesday, February 7, 2018

Fatal Animals and Insects Bite Treatment Home Remedies


Fatal Animals and Insects Bite Treatment Home Remedies
Fatal Animals and Insects Bite Treatment. (Photo by Gerhard Gellinger)
شیر   کے کاٹنے کا علاج
تانبے کا برادہ 6 ماشہ ، بیخ سوسن 9 ماشہ ، چاندی کی میل 2 تولہ، موم 2 تولہ، زیتون کا تیل 5 تولہ ۔
پہلے تیل کو خوب گرم کریں پھر موم ڈال دیں جب پگھل جائے تو باقی تمام چیزوں کو نہایت باریک پیس کر ملا کر رکھیں اور شیر کے کاٹے ہوئے مقام پر لگائیں۔ زہر دور ہوگا اور زخم بھی اچھا ہو جائے گا۔
شیر کا بال کھا لینا
کسونڈی بوٹی کی بیخ اور پھول پیس کر غلولہ بنا کر کھلائیں،  تھوڑی دیر بعد قے ہو کر شیر کا بال نکل جائے گا۔

بھیڑئیے     کے کاٹنے کا علاج
کلونچی نہایت باریک پیس کر شہد ملا لیں اور بھیڑئیے کے کاٹے ہوئے مقام پر لیپ کرنے سے زہر ختم ہو جاتا ہے اور زخم بھر جاتاہے۔
کتے       کے کاٹنے کا علاج
یہ خیال مت کریں کہ بائولہ کتا ہی زیادہ زہریلا ہوتاہے۔ بلکہ بعض عام کتے بھی سخت زہر دار ہوتے ہیں۔ اس لئے اگر خدانخواستہ کبھی کتا کاٹ لے تو زخم پر سالم لال مرچ رکھ کر باندھ دیں۔ گو یہ کسی قدر چبھیں گی ضرور لیکن تمام زہر خارج ہو جائے گا۔ لہٰذا سُستی نہیں کرنی چاہیے۔

پاگل کتے     کے کاٹنے کا علاج
دیوانے کتے کے مہلک زہر کا اثر کسی کو معلوم نہیں۔ ہر ایک شخص جانتاہے کہ اس ظالم کا اثر سالوں کے بعد بھی ظاہر ہوئے بغیر نہیں رہتا۔ مگرطبیبوں نے اس کا تریاق بھی لہسن کو لکھا ہے۔ چنانچہ ان کا کہنا ہے کہ اگر لہسن کو سرکہ میں پیس کر کاٹی ہوئی جگہ پر لیپ کر دیا جائے تو اس کے زہر کا اثر بدن میں نہیں پھیلنے پاتا بلکہ وہیں کا وہیں دب جاتا ہے اور وہ بھی لہسن کی تیزی سے پانی بن کر نکل جاتا ہے۔
اگر دیوا      نے کتے کا کاٹا ہوا اۤدمی پاگل ہو چکا ہو
پہلا علاج
بیر بہوٹی 5 عدد کھلائیں۔ ایک گھنٹہ بعد 2 عدد بیر بہوٹی پھر کھلائیں۔ اگر مریض سو جائے تو جاگنے پر 2 عدد بیر بہوٹی کھلا دیں، تندرست ہوگا، احتیاطاً  دو تین روز تک روزانہ 2 عدد بیر بہوٹی کھلاتے رہیں۔ یہ ٹوٹکہ نہایت قابل قدر اور کرامت کا حکم رکھتا ہے۔
دوسرا عجیب ٹوٹکہ
سفید گدھے کے کان کاٹ کر جَو کے برابر ٹکڑے کر لیں۔ دیوانے کتے کا کاٹا خواہ کسی حد تک پاگل ہو چکا ہو، ان ٹکڑوں میں سے ایک ٹکڑا لے کر پان میں لپیٹ کر اس کے منہ میں دیں، مریض اسے خود بخود چبائے گا۔ تھوڑی دیر بعد اسے پاخانہ کی حاجت ہوگی ۔ اجابت ایسی معلوم ہوگی جیسے نہایت زہریلے جراثیم خارج ہوئے ہوں۔ مریض بالکل تندرست ہو جائے گا۔
بلی     کے کاٹنے کا علاج
پیاز ، پودینہ  دونوں کو خوب باریک پیس کر لیپ کرنے سے بلی کے کاٹنے کا زہر ختم ہو جاتا ہے۔
سانپ     کے کاٹنے کا علاج
جس جگہ سانپ کاٹے اس سے 2 انچ اوپر رسی سے فوراً  کس کے بند لگا   دیں اور پھر اس سے چار پانچ اِنچ اوپر ایک یا دو بند اور لگا دیں ۔ ان بندوں کے لگانے سے خون کی رگوں پر پریشر پڑے گا اور زہر چڑھنے سے رک جائے گا۔ جب بند لگا لیں تو کاٹی ہوئی جگہ پر کسی تیز دھار چاقو یا  بلیڈ سے شگاف کریں اور شگاف میں ایک چٹکی پوٹاشیم پر میگنیٹ (کنویں میں ڈالنے والی لال دوا) بھر دیں اور اس کو انگلی یا چاقو کی نوک سے مل کر اوپر پٹی باندھیں۔ لیکن اگر پوٹاشیم پر میگنیٹ موجود نہ ہو تو اس زخم میں گرم پانی دھاریں یا اس جگہ سنگھی لگوا کر خون نکلوا دیں۔ خون کے ساتھ زہر بھی نکل جائے گا۔ اگر وقت پر ان میں سے کسی چیز کا انتظام نہ ہو سکے تو کاٹی ہوئی جگہ کو دہکتے ہوئے کوئلے سے داغ دیں یا لوہے کی سلاخ کو اۤگ میں گرم کر کے اس سے داغ دیں یا کاٹی ہوئی جگہ میں چاقو کی نوک سے شگاف دے کر اس پر بھلانوے کا تیل لگا دیں، اس کے لگانے سے بھی زہر نکل جائے گا۔
٭ نوٹ
سانپ کے کاٹنے کے علاج کے سلسلے میں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ مذکورہ بالا علاج اۤدھ گھنٹہ میں کر لیا جائے اور اس کے بعد بندھ کو ڈھیلا کر دیا جائے کیونکہ زیادہ دیر تک بندباندھے رکھنے سے عضو کے مردار ہو جانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ بہر حال جب یہ اطمینان ہو جائے کہ اب زہر نکل گیا ہے اور کے چڑھنے کا خطرہ نہیں رہا  تو بند کھول دیا جائے۔
دوسرا علاج
اگر مذکورہ بالا علاج نہ ہو سکے اور سانپ کا زہر جسم میں پھیل جائے تو جس شخص کو سانپ کاٹے اس کو غنودگی (اونگھ) بہت زیادہ اۤتی ہے، اس کو ہرگز نہ سونے دیں اور اس کو گرم کمرے میں رکھیں، سردیوں میں انگیٹھی یا ہیٹر جلا کر گرم کریں تاکہ مریض پسینہ اۤتا رہے ۔ اس کے ذریعے زہر خارج ہوتاہے اور اندرنی طور پر یہ دوا دیں۔ ریٹھا کا چھلکا 6 ماشہ حسب ضرورت بطور سردائی گھوٹ کر پلائیں۔ چند مرتبہ پلانے سے خوب قے اور دست اۤئیں گے اور تمام زہر ختم ہو جائے گا۔ اگر سردائی کڑوی نہ لگے تو سمجھ لیں کہ سانپ نے کاٹا ہے اور اگر کڑوی لگے تو کسی دوسرے جانور نے کاٹا ہے اور  جب زہر دور ہو جاتا ہے تو کڑوی معلوم ہوتی ہے۔ بعد میں 5 تولہ کالی مرچ کوٹ کر پائو بھر گھی گرم میں ڈال کر پلائیں  اور پانی ہرگز نہ دیں۔
ایک ٹوٹکہ
اۤک کے نرم پتے لے کر ان کو کسی طرح بے پہچان کر دیں تاکہ مریض کو معلوم نہ ہو سکے کہ یہ کس چیز کے پتے ہیں۔ پھر سانپ کے کاٹے ہوئے مریض کو یہ پتے کھلا نا شروع کر دیں، مریض کو بالکل کڑوے محسوس نہ ہونگے۔ جب کڑوے معلوم ہونے لگیں تو بند کر دیں کیونکہ یہ اس بات کی نشانی ہے کہ زہر کا اثر دور ہو چکا ہے ۔ اس سے مریض کی جان بچ جاتی ہے۔مگر مریض کو ہرگز یہ معلوم نہ ہونے دیں کہ اس کو اۤک کے پتے کھلائے جا رہے ہیں ورنہ بجائے فائدہ کے نقصان ہو جانے کا زبردست اندیشہ ہے۔
دوسرا چٹکلہ
حقے کی میل جو نالی میں جمی ہوتی ہے فوراً تھوڑی سی کھلائیں اِدھر دوائی حلق سے نیچے اتری، اُدھر سانپ کا کاٹا ہو تندرست ہوا۔ ایسا فور ی اثر فقیرانہ چٹکلہ ملنا محال ہے۔
چھپکلی کا زہر
پہلا ٹوٹکہ
اسبغول ، کیکر کی گوند دونوں برابر وزن لے کر پانی میں گھول کر کاٹے ہوئے مقام پر لیپ کرنے سے چھپکلی کا زہر دور ہو جائے گا۔ اس کی پہچان یہ ہے کہ جس کو  زہریلی چھپکلی کاٹے اس کو سخت گھبراہٹ ہوتی ہے ۔ درد اور جلن کے علاوہ بعض اوقات بخار ہو جاتا ہے۔ سوجن ہوتی ہے اور جسم پر پسینہ اۤ جاتا ہے۔
دوسرا ٹوٹکہ
کتھا سفید ایک تولہ، سنکھیا سفید چار رتی دونوں کو خوب باریک پیس کر مکھن کو ایک سو ایک مرتبہ پانی سے دھو کر ان کی مرہم بنا کر کاٹے ہوئے مقام پر لیپ کرنے سے چھپکلی کا زہر دور ہو جاتا ہے۔
بچھو کا زہر
پہلا ٹوٹکہ
بچھو کے ڈنگ کی جگہ پر مکھی مار کر مل دیں ۔  بچھو کا زہر ختم ہو جائے گا۔
دوسرا ٹوٹکہ
نمک پانی میں حل کر کے جس طرف بچھو نے کاٹا ہو اس کی مخالف سمت کے کان میں ٹپکائیں۔ عجیب ٹوٹکہ ہے۔
چونٹیوں کے کاٹنے کا علاج
سرسوں کے تیل میں گندھک ملا کر لگانے سے  چونٹیوں کا زہر دور ہو جاتا ہے۔
مکڑی     کے کاٹنے کا علاج
خراطین یعنی کیچوے کو پانی میں پیس کر مکڑی کے کاٹے ہوئے مقام پر لیپ کرنے سے مکڑی کا زہر ختم ہو جاتا ہے۔
چٹکلہ
امچور کو پانی میں پیس کر مکڑی کے کاٹے ہوئے مقام پر لگائیں۔ درد و خارش ختم ہوگی۔
شہد کی مکھی کا کاٹنا
حسب ضرورت تمباکو کے سبز پتے لے کر کوٹ لیں اور پانی نچوڑ کر اس میں قدرے لوہا گھِس کر ڈنگ کے مقام پر لیپ کریں۔ جلد ہی اۤرام ہوگا۔
زہریلی مکھی     کے کاٹنے کا علاج
کافور کو سرکہ میں پیس کر زہریلی مکھی کے کاٹے ہوئے مقام پر لگانے  سے درد، جلن  اور سوجن وغیرہ رفع ہو جاتے ہیں۔
مچھروں     کے کاٹنے کا علاج
پہلا علاج
کتھا سفید 2تولہ، کافور 1تولہ۔ سیندھور 6ماشہ کو باریک پیس لیں اور مکھن کو ایک سو ایک دفعہ پانی میں دھو کر بطور مرہم تیار کر کے مچھروں کے کاٹے ہوئے مقام پر لگانے سے زہر ختم ہو جاتا ہے۔
دوسرا علاج
کافور کا تیل مچھروں کے کاٹے ہوئے مقام پر لگانے سے مچھروں کا زہر دور ہو جاتا ہے۔
نیو    لے      کے کاٹنے کا علاج
لہسن کو پانی یا گائے کے پیشاب میں پیس کر کاٹے ہوئے مقام پر لگانے سے نیولے کے کاٹے کا زہر دور ہو جاتا ہے۔
چو  ہے    کے کاٹنے کا علاج
سرس کی جڑ کا چھلکا 1 سے 2 تولہ تک بطور سردائی گھوٹ کر پلانے سے چوہے کے کاٹے کا زہر دور ہو جاتا ہے۔
مگر مچھ      کے کاٹنے کا علاج
بطخ یا مرغی کی چربی کو مگر مچھ کے کاٹے ہوئے مقام پر لیپ کرنے سے درد و جلن دور ہو جائے گی اور زہر ختم ہو جائے گا۔

بحوالہ:
حکیم وسنیاسی محمد حسین ابراہیمی   
(رجسڑڈ کلاس اے)،    دلکشا بلڈنگ ، خانپور ضلع رحیم یار خان، 
کی کتابعجائبات ِ سنیاسی(ایڈیشن ستمبر1974ء)

No comments:

Post a Comment

Was this article helpful? Leave a comment...

Post Bottom Ad

$(function () { var showClass = 'show'; $('input').on('checkval', function () { var label = $(this).prev('label'); if(this.value !== '') { label.addClass(showClass); } else { label.removeClass(showClass); } }).on('keyup', function () { $(this).trigger('checkval'); }); });